ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / اسپورٹس / مودی سرکارکوبڑادھچکا، سپریم کورٹ نے گؤ کشی پر پابندی کا قانون معطل کر دیا،حکومتی فیصلے سے روزگار پر ضرب نہیں لگنی چاہیے:چیف جسٹس

مودی سرکارکوبڑادھچکا، سپریم کورٹ نے گؤ کشی پر پابندی کا قانون معطل کر دیا،حکومتی فیصلے سے روزگار پر ضرب نہیں لگنی چاہیے:چیف جسٹس

Tue, 11 Jul 2017 21:20:52    S.O. News Service

نئی دہلی،11؍جولائی(ایس او نیوز/آئی این ا یس انڈیا ) مودی سرکارکوبڑادھچکادیتے ہوئے سپریم کورٹ نے ملک میں بیف کی تجارت پر پابندی کے مجوزہ قانون کومعطل کردیاہے۔حکومت کا موقف ہے کہ وہ اس قانون کے ذریعے ملک میں بیف کی غیر قانونی کاروبار کو روکنا چاہتی ہے۔اس آرڈرکے تحت گائے کے ذبح کرنے پر پابندی کے علاوہ بھینسوں اور اونٹوں کی تجارت کو بھی روکنا مقصود تھا۔سپریم کورٹ کے جج نے اپنے حکم میں کہا کہ یہ قانون ملک میں گوشت اور چمڑے کی صنعت کو متاثر کرے گا جس سے لوگوں کا روزگار بھی متاثر ہوگا۔

تامل ناڈو کی ہائی کورٹ پہلے ہی اس قانون کو معطل کرنے کا حکم جاری کر چکی ہے۔سپریم کورٹ نے تامل ناڈو ہائی کورٹ کے حکم کو برقرار رکھتے ہوئے حکم دیا کہ یہ عدالتی حکم پورے ملک میں نافذ العمل ہوگا۔امید کی جا رہی ہے کہ حکومت اب اس مجوزہ قانون میں ترمیم کر کے اسے چند ماہ میں دوبارہ قانون کی شکل دینے کی کوشش کرے گی۔بھارت کی کئی ریاستیں ملک میں گائے کو ذبح کرنے پر پابندی کی خلاف ہیں۔بھارت میں زیادہ تر بیف بھینسوں سے حاصل کیا جاتا ہے اور بھارت دنیا کا سب بڑا بیف ایکسپورٹر ہے۔ انڈیا سالانہ چار ارب ڈالر کی مالیت کا بیف ایکسپورٹ کرتا ہے۔انڈیاکے چیف جسٹس جگدیش سنگھ کھیہر نے اپنے فیصلے میں لکھا کہ حکومتی فیصلے سے لوگوں کے روزگار پر ضرب نہیں لگنی چاہیے۔

انڈیامیں گوشت کے کاروبار سے جڑی ہوئی تنظیم آل انڈیا جمیعت القریش کے سربراہ عبد الفہیم قریشی نے اس فیصلے کاخیر مقدم کرتے ہوئے اسے لوگوں کی فتح قرار دیا ہے۔انڈیا میں بی جے پی کی حکومت کے آنے کے بعد کئی ریاستوں میں بیف کے کاروبار کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ریاست گجرات میں رواں برس مارچ میں ایک قانون منظور کیا گیا تھا جس کے تحت بیف کے کاروبار پر عمر قید کی سزا سنائی جاسکتی ہے۔


Share: